-->

Monday, September 24, 2018

لالی

صبح کی تازہ ہوا میں گہرے گہرے سانس لینا اور چاروں طرف پھیلے ہوئے سرسبز درختوں کودیکھ کر آنکھیں ٹھنڈی کرنا 
Image result for Red Hen Pic

<>
میرا روز کا معمول تھا۔ اس وقت تمام مخلوق لیے اللّہ تعالیٰ کا حکم ہے کہ '' زمین پر پھیل جاؤ اور اللّہ تعالیٰ کا فضل تلاش کرو ''
اللّہ کے فضل سے مراد حلال روزی ہے ، چنان چہ انسانوں کے علاوہ تمام چرند پرند بھی اپنا رزق ڈھونڈے نکلتے ہیں۔ ہمارے کیمپس میں فلیٹ جس ترتیب سے بنے ہوئے تھے وہاں ہمارے داہیں طرف ایک راستہ پچیھے طرف جاتا تھا ، جہاں کالے فلیٹوں کے نام سے کافی فلیٹ تھے اور سرسبز میدان بھی تھا۔
<> وہاں سے روزانہ صبح کے وقت دو مرغے مرغی آتے اور ہمارے سامنے والے بلاک کے ایک گراؤنڈ فلور کی گیلری کے سامنے کھڑے ہو کر زور زور سے بانگ دیتے مجھے یہ دیکھ کر حیرت ہوتی کہ ان کی آواز سن کر اندر سے مسز ثروت آتیں اور گیلری کے ایک کونے میں رکھی ہوئی ٹوکری اٹھا دیتیں۔
ٹوکری کے نیچے سے ایک سرخ پروں والی خوبصورت مرغی نکلتی اور اپنے پر پھڑ پھڑ کر اڑتی ہوئی گیلری سے نیچے پہنچ جاتی  جہاں اس کے دو ساتھی اس کے منتظر ہوتے پھر وہ تنیوں سارا دن پچھلے گڑؤانڈ میں دانہ دنکا چگنے میں گزار دیتے شام ڈھلے بھی بڑا سہانا منظر ہوتا عصر کے بعد مغرب سے زرا پہلے ہی میں دیکھتی کے سرخ پروں والی لالی دونواں ساتھیوں کے درمیان بڑے فخر سے گردن اُٹھے چلی آ رہی ہے دونواں طرف باڈی گارڈ کی طرح صبح حفاظت سے لے جانے والے مرغے مرغی اب شام ڈھلے اسی طرح اپنے حفاظتی حصار میں اِس کو اپنے گھر چھوڑنے آتے تھے وہ بڑے فخر سے اٹھلاتی ہوئی اُڑ کر اپنے گھر پہنچ کر اپنی مخصوص جگہ پر بیٹھ گئی تو اندر سے مسز ثروت آ کر اس پر ٹوکری ڈھک دیتیں وہ دونواں باڈی گارڈ مطمئن ہو کر واپس اپنے اپنے گھر چلے جاتے اسی طرح دن گزرتے رہے اور ان کی دوستی پروان چرتھی رہی میں دیکھتی ہوں کہ روزانہ معمول کے مطابق لالی اِن کے ساتھ جاتی اور دن ڈھلے اپنے گھر آ جاتی مگر ایک دن جانے  کیا ہوا کے ہمارے جمعدار عارف کے کتے کالو نے لالی لو پکڑ لیا وہ کافی دن سے اس کے تاک میں تھا اس کے دونواں دوستوں کے حفاظتی حصار میں اسے موقع نہیں مل رہا تھا  آج وہ دانہ چگنے میں ان سے زرا الگ ہوئی تو کالو کو موقع مل گیا اور اس لو اپنے منہ پکڑ کر یہ جا وہ جا لالی بہت چیخیی چلائی بہت شور مچایا مگر کالو کا داؤ چل چکا تھا تھوڑی دیر میں وہ اس کے گوشت سے دعوت اڑا رہا تھا اس کے پر ہوا چاروں طرف اڑاۓ پھر رہی تھی اس کے دونواں ساتھیوں نے یہ منظر کس طرح دیکھا ہوگا کچھ پتہ نہیں لیکن بات ہے وفاداری کی کہیں دن گزر چکے ہیں لالی کو اس دنیا سے گزرے ہوئے مگر آج بھی صبح شام وہ دونواں باڈی گارڈ اس کی گیلری کے سامنے کھڑے ہو کر دیر تک بانگ دیتے ہیں  ابھی اندر سے کوئی آ کر ٹوکری اٹھے گا اور لالی ان کے ساتھ گھومنے پھرنے چلے گی مگر وہ اس بات سے بے خبر ہیں ان کی دوست کبھی نہیں آۓ گی آخر کوئی نہ کوئی انہیں وہاں سے بھگا دیتا ہے تو وہ مڑ مڑکر اسی سمت دیکھتے ہوئے واپس چلے جاتے کاش کوئی ان کو بتا دے کہ جانے والے لوٹ کر آیا نہیں کرتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
NEXT ARTICLE Next Post
PREVIOUS ARTICLE Previous Post
NEXT ARTICLE Next Post
PREVIOUS ARTICLE Previous Post
 

Delivered by FeedBurner