عوام اور لوڈشیڈنگ
ایک دفعہ کا ذکر ہے سردی کے موسم میں کسی کے گھر مہمان آگیا۔ مہمان کو رات سونے کے لیے جو رضائی دی گئ وہ چھوٹی تھی۔ مہمان نے میزبان سے کہا کہ یہ رضائی چھوٹی ہے۔ منہ پے لوں تو پاؤں ننگے ہو جاتے پاؤں پے لوں تو منہ ننگا ہو جاتا۔ مجھے اور رضائی دی جاۓ۔ میزبان نےکہا تم یہی رضائی منہ پے لے کر لیٹو۔۔ پاؤں والی طرف سےمیں پوری کر دیتا ہوں۔۔جب مہمان نے منہ پر رضائی لی تو میزبان نے مہمان کے پاؤں پر چھڑی ماری۔مہمان نے پاؤں جلدی سے رضائی کے اندر کر لیے 😀۔ میزبان نے مہمان سے کہا لو ایک دفعہ میں نے رضائی پوری کر دی ہے اب ساری رات تم جانوں اور رضائی جانے۔اب میری کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔۔۔ 😀
نوٹ: اس کہانی کو شہباز شریف کے بیان کے ساتھ نہ ملایا جاۓ کہ اب عوام جانے اور لوڈشیڈنگ جانے میری کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔۔شکریہ۔😎