یرے ایک شیخ صاحب دوست نے مجھے گھر دعوت پر مدعو کیا۔
دسترخوان بچھا، دیکھا تو صرف ابلے ہوئے چاول تھے۔
کھانا شروع ہوا تو تھوڑی دیر بعد شیخ کی بیوی نے دستک دی اور بولی مرغی لے آوں ؟
شیخ ! ابھی نہیں
مجھے بہت برا لگا لیکن مروت کے مارے خاموش رہا۔
تھوڑی دیر بعد پھر شیخ کی بیوی بولی! مرغی لے آوں ؟
مجھ سے رہا نہیں گیا اور شیخ کو کہا آنے دو لیکن شیخ خاموش رہا۔
چاول جب ختم ہوگئے تو شیخ نے خود آواز لگائی کہ مرغی لے آو۔
جب مرغی لائی گئی تو دیکھا کہ زندہ مرغی ہے۔
میں نے حیران ہو کر پوچھا یہ کیا ماجرا ہے ؟؟
شیخ صاحب بولے ! جناب یہ دستر خوان سے گرے ہوئے چاول چننے کے لیے رکھی ہے۔ آپ جو سوچ رہے ہیں ایسا کچھ نہیں ہے