-->

Friday, June 29, 2018

عجب جنون مسافت میں گھر سے نکلا تھا

عجب جنون مسافت میں گھر سے نکلا تھا

Image result for ahmad faraz
عجب جنون مسافت میں گھر سے نکلا تھا 
خبر نہیں ہے کہ سورج کدھر سے نکلا تھا

یہ کون پھر سے انہیں راستوں میں چھوڑ گیا 
ابھی ابھی تو عذاب سفر سے نکلا تھا

یہ تیر دل میں مگر بے سبب نہیں اترا 
کوئی تو حرف لب چارہ گر سے نکلا تھا

یہ اب جو آگ بنا شہر شہر پھیلا ہے 
یہی دھواں مرے دیوار و در سے نکلا تھا

میں رات ٹوٹ کے رویا تو چین سے سویا 
کہ دل کا زہر مری چشم تر سے نکلا تھا

یہ اب جو سر ہیں خمیدہ کلاہ کی خاطر 
یہ عیب بھی تو ہم اہل ہنر سے نکلا تھا

وہ قیس اب جسے مجنوں پکارتے ہیں فرازؔ 
تری طرح کوئی دیوانہ گھر سے نکلا تھا 
Image result for ahmad faraz
NEXT ARTICLE Next Post
PREVIOUS ARTICLE Previous Post
NEXT ARTICLE Next Post
PREVIOUS ARTICLE Previous Post
 

Delivered by FeedBurner